مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی میں ایک ریسرچ گروپ نے کہا ہے کہ دنیا بھرکے شہریوں کی جاسوسی کے معاملات اور یوکرائن تنازع کی وجہ سے گزشتہ ایک سال میں جرمنی اور روس میں امریکی صدر باراک اوباماکی مقبولیت میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ پیو ریسرچ سینٹر کا کہناتھاکہ اس عرصے میں امریکا کی بطور ریاست مقبولیت برقرار رہی تاہم امریکا کے جاسوسی کے پروگرام اور پینٹاگان کے دوسرے ممالک میں ڈرون حملوں کے پروگرام کی دنیابھر میں مخالفت کی گئی۔پیو ریسرچ سنٹرکی جانب سے دنیاکے44ممالک میں سروے کیاگیا جس میں مجموعی طور پر56 فیصدلوگوں نے صدر اوباماکے اقدامات کی حمایت کی جو گزشتہ سال سے کم ہے۔ اس سروے میں44ممالک کے48ہزار643 نوجوان افراد نے حصہ لیا۔ صدراوباماکومشرق وسطی کے علاوہ دیگر تمام ممالک میں مقبولیت حاصل ہے۔ جہاں اسرائیل کے سوا تمام ممالک میں انکی مقبولیت 35 فیصد سے کم ہے۔
مہر نیوز/16 جولائی / 2014 ء : امریکی میں ایک ریسرچ گروپ نے کہا ہے کہ دنیا بھرکے شہریوں کی جاسوسی کے معاملات اور یوکرائن تنازع کی وجہ سے گزشتہ ایک سال میں جرمنی اور روس میں امریکی صدر باراک اوباماکی مقبولیت میں تیزی سے کمی آئی ہے۔
News ID 1838356
آپ کا تبصرہ